فلپائن کے پانچ مسلمان صوبے

"; font-size: 20pt; line-height: 107%; mso-bidi-language: ER;">فلپائن مغربی بحر الکاہل میں جنوب مشرقی ایشیا کا ایک ملک ہے۔ یہ 7,106 جزائر پر مشتمل ایک جزیرہ نما ہے جو جنوب مشرقی ایشیا میں واقع ہے۔ہمسایہ ممالک میں تائیوان، ویت نام اور انڈونیشیا شامل ہیں۔فلپائن کی آبادی 14ملین کے قریب ہے۔مسلمان آبادی کل آبادی کا 5فیصد بنتی ہے۔ عرب اور گجراتی تاجروں اور مبلغین نے 14ویں صدی میں فلپائن میں اسلام متعارف کرایا۔ وقت کے ساتھ ساتھ، اسلام ایک غالب مذہب بن گیا اور، جنوبی فلپائن میں سُولو کے سلطان نے "ظلِ سبحانی" کا لقب اختیار کیا۔ سلطانوں نے اسلامی قانون کے نفاذ  بھی کیا اور مشرق وسطیٰ کے مسلمانوں کی خدمات بطور قاضی (جج) برقرار رکھا۔ 16ویں صدی میں فلپائن سپین کی کالونی بنا۔ ہسپانوی حکمرانی کی تین صدیوں میں جنوبی فلپائن کے مسلمانوں سے کئی جنگیں بھی ہوئیں۔ اسکے باوجود فلپائن میں اب بھی 80لاکھ سے زیادہ مسلمان رہتے ہیں۔فلپائن کے کچھ صوبے تو ایسے بھی ہیں جہاں مسلمان نہ صرف اکثریت میں ہیں بلکہ ایک آزاد اور خودمختار ریاست حاصل کرنے کی کوشش بھی کررہے ہیں۔آجکی اس ویڈیو میں ہم بات کرنے والے ہیں فلپائن کے پانچ صوبوں کے بارے میں جہاں مسلمان اکثریت میں ہیں۔

5۔میگوویندانو

 Maguindanao میگووینداروفلپائن کا ایک صوبہ ہے ۔اس کا دارالحکومت سلطان قدرت نام کا شہر ہے۔شریف لہاشم جن کااصل نام ابوبکرتھا،اور ملیشیا کا باشندہ تھاچودھویں صدی میں ان علاقوں کی طرف آیا۔انہوں نے ایک مقامی شہزادی سے شادی کی، اور اپنی سلطنت قائم کی۔جس کے سبب یہاں اسلام اور بھی تیزی سے پھیلا۔یہاں کی آبادی پونے بارہ لاکھ کے قریب ہےجس میں پونے دس لاکھ مسلمان ہیں۔مسلمان آبادی کا تناسب صوبے کی کل آبادی کا 84فیصد بنتا ہے۔

4۔ باسیلان

باسیلان، جزیرہ ، جنوبی فلپائن کا ایک صوبہ ہے۔ یہ جزیرہ نماسولو گو کا سب سے بڑا جزیرہ ہے۔ زیادہ تر جزیرے ناہموار یا جنگلی علاقوں پر مشتمل ہے، جن میں کئی آتش فشاں سے بھری چوٹیاں ہیں۔ اس صوبے کادارلحکومت لیمیتان ہے ۔باسیلان  کے باشندے یاکان  کہلاتےہیں جنہوں نے 14ویں صدی میں اسلام قبول کیا ۔سولہویں صدی میں جب فلپاین سپین کی کالونی بنا تو یہاں کے مسلمانوں کو زبردستی کرسچن بنانے کی کوشش بھی کی گئی لیکن یہاں کے لوگ اسلام پر ثابت قدم رہے۔ اس جزیرہ نما شہر کی کل آبادی ساڑھے تین لاکھ ہےجن میں تین لاکھ سے زیادہ آبادی مسلمان ہے۔یوں فلپائن کا یہ جزیرہ شہر 87 فیصد مسلمانوں پر مشتمل ہے۔

3۔ لاناو ڈیل سور

لاناو ڈیل سور فلپائن کا ایک صوبہ ہے جو میں واقع ہے۔ دارالحکومت مراوی شہر ہے ۔ اسکا کل رقبہ 3,873 km²  ہے۔ اسلام کی آمد سے پہلے لاناؤ کے لوگ ہندو مت اور بدھ مت کو مانتے تھے۔ یہاں کے باشندوں کو ماراناو کہا جاتا ہے۔1689 میں ہسپانوی پہلی بار یہاں پہنچے۔ ہسپانیوں کے کالونی بننے سے پہلے لاناو باقاعدہ ایک سلطنت ہواکرتی تھی۔لیکن اب یہ فلپائن کا ایک صوبہ ہے۔اس صوبے کی کل آبادی ساڑھے دس لاکھ کے قریب ہے جس میں نولاکھ اسّی ہزار مسلمان ہیں۔جوکہ کل آبادی کا 93فیصد بنتے ہیں۔


2۔سُولو

جزیرنما سُولوُ ،فلپائن کا ایک صوبہ ہے۔اس صوبے کے دارلحکومت کا نام  جولوہے۔یہ جزائر پر مشتمل صوبہ  گھنے جنگلات سے گھرا ہوا ہے۔اسکا رقبہ سولہ سو مربع کلومیٹر ہے۔یہاں اسلام 15ویں صدی عیسوی میں آیا۔اس جزیرے کے باشندوں نے بھی  15ویں صدی کے وسط میں ملائیشا کی مسلم سلطنت کے بادشاہ کے بھیجے ہوئے مبلغ ابوبکر کےتھوں مشرف بہ  اسلام ہوے۔یاد رہے ابو بکر بعد شریف الہاشم کے نام سے مشہور ہوئے۔ ان جزائر کی کل آبادی سوا آٹھ لاکھ ہے۔جن میں آٹھ لاکھ سے زیادہ مسلمان ہیں۔یوں سُولُو صوبے کی 98فیصد آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے۔

1۔تاوی -تاوی

تاوی تاوی، جزیرہ فلپائن کا ایک صوبہ ہے ۔ تاوی تاوی جزیرہ تقریباً 34 میل لمبا اور 14 میل چوڑا ہے ۔ یہاں پہاڑ اور جنگل کثرت سے پائے جاتے ہیں۔ یہاں کے باشندے بنیادی طور پر ساما کہلاتے ہیں۔ یہاں کی آبادی چارلاکھ سے بھی زیادہ ہے۔جس میں تین لاکھ نوّے ہزار کے قریب مسلمان ہیں۔یوں ان جزائر پرمشتمل فلپائنی جزیرے پر 98فیصد کے قریب مسلمان رہتے ہیں۔