حیران کن مقامات جہاں لوگ بستے ہیں

 

حیران کن مقامات جہاں لوگ بستے ہیں

 

دنیا عجائبات عالم کا مظہر ہے۔ جہاں سے بھی اینٹ اٹھا کر دیکھ لیا جائے وہیںکچھ نہ کچھ عجب دیکھائی دے گا۔یوں تو ہر ایک جگہ کا اپنا ایک خاص مقام ہے مگر کچھ ایسی جگہیں اور مقامات بھی ہوتے ہیں جو انسان کو ورطہ حیرت میں مبتلا کر دیتے ہیں۔ ایسے ہی چند مقامات ناظرین کی حاضر خدمت ہیں جنہیں دیکھ کر پہلے تو ان کے ہونے پریقین کرنا مشکل لگتا ہے مگر اس سے بھی زیادہ حیرت انگیز اور دلچسپ بات یہ کہ وہاں لوگ زند گی بھی بسر کرتے ہیں۔

Ponte Vecchio   پونٹے ویشیو.

قرون وسطی کا بنا محرابی پل دریائے ارنو اٹلی میں واقع ہے۔ اس پل کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ صرف ایک پل نہیں بلکہ اس پل پر ایک شہر آباد ہے پل کے دونوں اطراف میں لوگوں کے گھر اور دوکانیں موجود ہیں۔


Setenil Dc las bodegas9۔سیٹینل لاس بوڈیگاس۔

سپین میں واقع ایک ایسا قصبہ جہاں سفید گھروں کی تعمیر پہاڑوں میں کی گئی دیکھنے والوں کے لئے حیرت و دلچسپی کا مرقع ہے۔ جہاں بڑے بڑے پتھروں اور چٹانوں تلے تین ہزار سے زائد لوگ آباد ہیں۔ تاریخ دانوں کے خیال میں یہاں دور قدیم سے لوگ آباد ہیں۔


Matmata Tunisia8۔ماتماتا تیونس۔

جنوبی تنزانیا میں واقع ایک چھوٹا سا گاؤں اپنے زیر زمین غاروں اور قدیم انسانوں کی گوشۂ نشینی کی عکاسی کرتا ہے یہ گاؤں دنیا کی دس بہترین یونانی تقریح گاہوں میں شمار ہوتا ہے۔زیر زمین تعمیر شدہ گہھروں کے اندرونی رابطے کے لئے غاریں بنائی گئی ہیں۔ یہ شہر آپ میں ایک عجوبہ ہے۔


Mount fanjing7۔ماونٹ فینجنگ

تصور کو دیکھ کر شاید یہ لگے کہ یہ ایک فوٹو شاپ کی ہوئی تصویر ہے مگر درحقیقت یہ ایک اصلی جگہ ہے جو کہ جاپان کا سب سے بلند ترین پہاڑ ہے۔ یہاں دو مندر ہیں جو دو پہاڑوں کی چوٹیوں پر آپس میں جڑے ہیں۔ معتقدین کا ماننا ہے کہ یہ روحانیت کو حاصل کرنے کا ایک خاص مقام ہے۔ شاید آپ کو یہ جان کر حیرانی ہو کہ اس جگہ پہچانے اور واپسی کے لئے ایک سے دو دن کا عرصہ درکار ہوتا ہے۔


Hanging Temple of hengshan6۔ہینگنگ ٹیمپل۔

اپنے بے انتہا ڈھلانی مقام کے لئے شہرت رکھنے والا یہ مندر چین کے صوبہ شنانسی میں واقع ہے ۔ یہ وہ واحد مند ر ہے جو کہ بدھ ازم‘ تاؤ ازم اور کنفیوشزم کے پیروکاروں کے لئے مرجیع خلائق ہے۔ اپنی پندرہ سو برس کی تاریخ لئے یہ مندر آج بھی پہاڑوں کی خاطر ناک چوٹیوں پر ا ستادہ ہے۔ مکنیکس کے اصولوں کو استعمال کرتے ہوئے اسے پتھروں کی ان دیکھی سپورٹ حاصل ہے اور لمبے لکڑی کے ستون اسے سہارا دیئے ہیں۔ اس مندر میں چالیس کمرے ہیں اور ساری عمارت لکڑی سے بنی ہے۔


Bozouls france5۔بوزولز فرانس۔

کوئی بھی یہ جان کر حیران ضرور ہو گا کہ گزشتہ ایک ہزار سالوں سے 400کلو میٹر وسیع اور 100 کلو میٹر گہری کھائی کر دہانے پر واقع یہ شہر گرنے کس طرح محفوظ رہ سکتا ہے۔ تو اسے قدرت کا کرشمہ ہی سمجھ لیجئے مگر یہ حقیقت ہے۔

Santurio madonna Della corona4۔سینٹوریو میڈونا ڈیلا کرونا اٹلی۔

اٹلی کے شمال میں سطح سمندر سے 774میٹر بلند پہاڑوں پر واقع یہ جگہ مراقبے‘ خاموشی اور عبارت کے لئے زمین پر جنت سے رابطے کی جگہ تصور کی جاتی ہے۔ اسے 1530 میں تعمیر کیا گیا یہاں آنے واوں کی ایک کثیر تعداد ہے جن میں سیاح بھی شامل ہیں۔ مذہبی افراد اس چرچ کی عمارت کے اندر رہتے ہیں۔

Al hajarah yemen3۔الحجارہ یمن۔

21 ویں صدی میں جہاں لوگوں کا ایک دوسرے کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کا ذریعہ شوشل میڈیا ہے ونہی ایک ایسی جگہ بھی کرہ ارض پر موجود ہے جہاں اونچے نیچے چٹانوں کی چوٹیوں پر بننے گھروں میں رہنے والوں کو ایسے ذرائع کی ضرورت نہیں پڑتی کیونکہ وہ باآسانی دیکھ سکتے ہیں۔ بارویں صدی سے یہاں آباد لوگ یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ آخر پہلی بار اس شہر کو آباد کس نے کیا مگر وہ آج بھی ان قدیم رویات کے حامل ہیں۔ یہاں کے لوگ گندم اور جو اگاتے ہیں اور جانور بھی رکھتے ہیں۔ چٹانوں کی چوٹیوں پر بسایہ شہر لوگوں کے لئے باعث حیرت ہے۔

Casa do penedo partugal2۔کاسا ڈوپینیڈو پرتگال

کیا آپ نے کبھی پتھر کے گھر میں بستے انسان دیکھے؟ اگر نہیں تو اب دیکھ لیجئے۔ آج کے دور میں جہاں آسائشوںسے مزین گھر سب کو لبھاتے ہیں ونہی پرتگال میں سن 1847کو ایک ایسا گھر تعمیر کیا گیا جو کہ بلندی پر واقع ہونے کے ساتھ صرف پتھر سے بنا تھا۔ ایسے ’’پتھر کا گھر‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ وہاں کے مکین روشنی کے لئے موم بتیوں کا استعمال کرتے ہیں کیونکہ وہاں بجلی کی سہولت موجود نہیں۔

Villa girasole1۔ولا گریسولے اٹلی۔

1930ء جنوبی اٹلی میں ایک بنگلہ تعمیر کیا گیا جس کی خاص بات یہ تھی کہ وہ سورج کے ساتھ اپنا رخ بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کی مثال بالکل ایک سورج مکھی کے پھول کی سی ہے کہ وہ سورج نکلنے پر اپنا رخ اس کی جانب موڑ دیتا ہے۔ ایسے ایک اٹالوی انجینئر نے تعمیر کیا۔